کہا کہ مہاکمبھ میں بھگدڑ بی جے پی حکومت کی ناکامی ہے۔ بھگدڑ میں مہلوکین کی تعداد اور زخمیوں کے علاج پرجھوٹ بولنے کا الزام لگایا۔
EPAPER
Updated: February 25, 2025, 1:22 PM IST | Agency | Lucknow
کہا کہ مہاکمبھ میں بھگدڑ بی جے پی حکومت کی ناکامی ہے۔ بھگدڑ میں مہلوکین کی تعداد اور زخمیوں کے علاج پرجھوٹ بولنے کا الزام لگایا۔
سماج وادی پارٹی(ایس پی) سربراہ اکھلیش یادو نے کہا کہ سنتوں، دھرم آچاریوں اور عوام کے عقیدے کے مذہبی تقریب مہاکمبھ کو بی جےپی حکومت نے سیاسی ایونٹ بنا دیا ہے۔ پارٹی کے ریاستی ہیڈکوارٹر پر پیر کو ریاست کے مختلف اضلاع سے آئے کارکنوں اور لیڈروں سے خطاب کرتے ہوئے یادو نے کہا کہ کمبھ کے انعقاد کے لئے مستقل اور بنیادی ڈھانچہ کو فروغ دینے کی ضرورت ہے، اس لئے جس طرح کے بھی مشورے کی ضرورت ہو سماجوادی پارٹی دینے کے لئے تیار ہے۔
ان کےمطابق کمبھ کے انعقاد کے لئے مرکز اور یوپی حکومت کو مل کر دو لاکھ کروڑ روپے کا کارپس فنڈ بنانا چاہئے۔ اس میں ایک لاکھ کروڑ روپے ریاستی حکومت دے اور ایک لاکھ کروڑ روپے مرکزی حکومت دے۔ جس سے کارپس فنڈ کے ایک لاکھ کروڑ روپے سے مستقل بنیادی ڈھانچہ تیار ہوسکے اور ایک لاکھ کروڑ روپے سے کمبھ میں آنے والے والے غریب عقیدت مندوں کے لئے آمدورفت کا نظم کیاجائے اور سہولیات فراہم کی جائیں تاکہ مہاکمبھ میں پھر کبھی اس طرح کےحادثات نہ ہوں اور ایسے حالات نہ پیدا ہوں جیسے اس بار ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی ڈبل انجن حکومت ڈبل’ بلنڈر‘ہے۔ اب سنگم میں ’گنگا جی‘ کے جل پر مرکز اور ریاستی حکومتیں ٹکرا رہی ہیں۔ مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ اور اسٹیٹ آلودگی کنٹرول بور ڈ اپنی اپنی رپورٹ کے حوالے سے لڑرہے ہیں۔ اس لڑائی کو دیکھ کر عوام ٹھگا محسوس کررہے ہیں۔ حکومت مہاکمبھ میں اسنان کے لئے صاف پانی کا بھی نظم نہیں کرپائی۔
یادو نے کہا کہ مہاکمبھ میں بھگدڑ بی جے پی حکومت کی ناکامی ہے۔ اس سے بھی بڑھ کر حکومت اور وزیر اعلیٰ نے بے حسی کی حد کردی۔ حکومت بھگدڑ کی جانکاری چھپاتی رہی۔ بھگدڑ کے مہلوکین اور زخمیوں کی صحیح جانکاری نہیں دی۔ لوگ اپنے اہل خانہ کی جانکاری کے لئے بھٹکتے رہے۔ بڑی تعداد میں لوگوں کی مہاکمبھ میں آنے جانے کے دوران راستے میں حادثے سے موت ہوگئی۔ حکومت نے نہ تو مہلوکین کی کوئی جانکاری دی اور نہ تو ان کے اہل خانہ کی کوئی مالی مدد کی۔ پوری حکومت مہاکمبھ بھگدڑ، مہلوکین کی تعداد اور زخمیوں کے علاج پرجھوٹ بولتی رہی۔ انہوں نے کہا کہ کپڑا پہننے سے کوئی یوگی نہیں ہوتا ہے بلکہ کوئی اپنے سلوک، زبان اور عمل سے یوگی بنتا ہے۔